وزیر اعظم نریندر مودی نے آج یہاں تقریبا 500 کروڑ روپے کی لاگت سے تعمیر
کئے گئے ایک پرائیویٹ ہسپتال کے افتتاح کے بعد اپنے خاص لہجے میں کہا کہ وہ
اس موقع پر مبارکباد پیش کرنے کی بجائے 'شراپ' (لعنت بھیجنا)دینا پسند
کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ ہسپتال ایسی جگہ ہوتی ہے جس کے پھلنے پھولنے کی دعا نہیں
کی جا سکتی۔ انہوں نے کہا کہ اگر کسی ہیرے کی کمپنی یا ایسی کسی چیز کا
افتتاح کر رہے ہوتے تو اسے پھلنے پھولنے کی دعا دیتا لیکن ایک اسپتال ایسی
جگہ نہیں هوتي جس کے بارے میں ایسا کیا جا سکے۔ لہذا میں شراپ دیتا ہوں کہ
یہاں کسی کو بھی آنے کی ضرورت نہ پڑے۔ اور اگر کوئی مریض یہاں آ بھی جائے
تو ایک بار میں ہی اتنا اچھا علاج ہو جائے تاکہ اسے دوبارہ یہاں نہیں
آنا
پڑے۔
اس سے پہلے مسٹر مودی نے وزیر اعلی وجے روپاني اور نائب وزیر اعلی نتن پٹیل
کی موجودگی میں اپنے خطاب میں کہا کہ وہ اس ہسپتال کے لئے 500 کروڑ کا
عطیہ دینے والے لوگوں کی تعریف اس لئے نہیں کریں گے کیونکہ وہ جانتے ہیں کہ
ان لوگوں کی پرورش ہی عطیات دینے کے سبق کے ساتھ کی گئی ہے۔
مسٹر مودی نے کہا کہ سورت ایک ایسی جگہ ہے جہاں انہیں یہ نہیں لگتا کہ وزیر
اعظم بن جانے کی وجہ سے لوگوں سے ان کی دوری بڑھ گئی ہے۔ انہوں نے مقامی
پاٹيدار سوسائٹی کے لوگوں، جنہوں نے اس ٹرسٹ کے ذریعہ مذکورہ ہسپتال کی
تعمیر کرائی ہے، کو اپنے خاندان کا حصہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ایک وزیر
اعظم ہونے کے باوجود ان لوگوں نے آج صبح انہیں ناشتے میں سوراشٹر کی
روایتی بھاكھري بھیجی۔